’’ عمران خان کو جس نے گھر بھیجا اسکے ساتھ۔۔۔۔‘‘ کامران خان نے بڑا مطالبہ کر دیا

Advertisements

کراچی(نیوز ڈیسک)سینئر تجزیہ کار کامران خان نے اپنے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ معاشی صورتحال کو دیکھتے ہوئے غلطیاں سدھاری جائیں یا پھر منصوبہ بنانے والے ماسٹر مائنڈ کو گھر بھیجا جائے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار نےمائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹو یٹر پر رواں سال معاشی ترقی کی شرح کے حوالے سے اعدادوشمار شیئر کیے اور کہا کہ اس ٹیبل کو دیکھیں ، عمران خان
کی قیادت میں جو پاکستان تیزی سے ترقی کی طرف گامزن تھا اب معاشی بحران کا شکار ہوگیا ہےکامران خان نے معاشی بحران کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ طاقتور حلقوں نے عمران خان کی حکومت کو اچانک ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور اب قوم کو اس غلطی کی سزا بھگتنا پڑرہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ غلطیوں کو سدھارا جائے یا پھر اس پورے منصوبے کے “چیف آرکیٹیکٹ” کو گھر بھیجا جائے۔ مگر بعد نے کامران خان اپنی ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیا۔کامران خان نے اس پیغام میں جس چیف آرکیٹکٹ کا ذکر کیا ہے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے، صارفین نے اپنی طرف سے اس چیف آرکیٹیکٹ کے حوالے سے قیاس آرائیاں بھی شروع کردی ہیں۔عبیر خان نامی صارف نے کہا کہ کامران خان کا یہ بیان بہت اہم ہے، اس سے بہت سے مطلب نکلتے ہیں، چیف آرکیٹیکٹ سے ان کا اشارہ کس کی جانب ہے؟ایک صارف نے کہا کہ کامران خان کی یہ ٹویٹ، اس کے الفاظ اور اس ٹویٹ کا لہجہ بہت اہم ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ اس حکومت کے دن گنےجاچکے ہیں۔صحافی و تجزیہ کار مرتضیٰ سولنگی نے کامران خان کے اس بیان کوواضح طور پر بغاوت پر اکسانے کی ایک کوشش قرار دیا۔عمار بخاری نے لکھا کہ چیف آرکیٹیکٹ میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ اپنی منصوبہ بندی کے ناکام ہونے کا اعتراف کرلیں،ادارے کیلئے یہ ایک مشکل فیصلہ ہوگا،یا تو وہ سب اپنے ڈسپلن کی پاسداری کریں اور ملک کو جلتا ہوا دیکھیں یا سب مل کر چیف آرکیٹیکٹ کو گھر بھیجنے کا مطالبہ کریں ۔ایک صارف نے طنزیہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ یہ چیف آرکیٹیکٹ کیا ہوتا ہے؟ اتنی عزت دینے کی کیا ضرورت ہے، زیادہ سے زیادہ ٹھیکیدار یا مستری ان لوگوں کیلئے استعمال ہونے والا لفظ ہے۔ایک صارف نے مطالبہ کیا کہ چیف آرکیٹیکٹ کو گھر نہیں بلکہ جیل بھیجا جائے۔

Leave a Comment