اصل واقعہ کیا نکلا؟ پولیس حکام بھی سر پکڑ کر بیٹھ گئے

Advertisements

لاہور(نیوز ڈیسک ) اکتوبر کو طالبہ کے ساتھ مبینہ زیا_د_تی کا مقدمہ درج ہوا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ فرسٹ ایئر کی طالبہ ہمسائے کے گھر کمپیوٹر سیکھنے جاتی تھی۔ ملزم حیدر علی 2 نامعلوم ساتھیوں سے ملکرطالبہ کو گاڑی میں لے گئے، ملزموں نے شور مچانے پر بھائی کو جان سے مارنے کا کہتے رہے حیدر علی نے زبردستی پر
مبینہ زیا_د_تی کی اور دستاویز پر سائن انگوٹھے لئے۔وزیر اعلی عثمان بزدار نے سندر کی حدود میں طالبہ سے مبینہ زیا_د_تی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور فیاض احمد سے رپورٹ طلب کرلی تھی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے ملزموں کی جلد از جلد گرفتاری کا بھی حکم دیا تھا۔لیکن اب کہانی میں نیا موڑ آگیا ہے پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا ملزم حیدر سے 7 اکتوبر کو نکاح ہوا تھا، لڑکی کے اہلخانہ رخصتی نہیں کر رہے تھے۔ ملزم نے لڑکی کے ورثا کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست بھی دی تھی۔ مزید خبروں تبصروں تجیزوں اور کالمز پڑھنے اور ہر وقت چوبیس گھنٹے اپ ڈیٹ رہنے اور ملک کے حالات سے با خبر رہنے کیلئے ہمارا پیج لائیک اور شیئر ضرور کریں اور اپنے دوستوں سے بھی شیئر کی درخواست کریں ہم آپ کے بے حد مشکور ہوں گے شکریہ

Leave a Comment