اہم شخصیت نے اپنا استعفیٰ عمران خان کو بھجوا دیا

Advertisements

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) جمہوری وطن پارٹی کے رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی امور بلوچستان شاہ زین بگٹی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔شاہ زین بگٹی نے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ وزیراعظم کو بھجوا دیا۔شاہ زین بگٹی نے گذشتہ روز حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔۔اتوار کو چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی کے درمیان اتوار کو ملکی سیاسی صورت حال پر
تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات کے موقع پر جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی نائب صدر میر چاکر بگٹی اور مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری مدنی بلوچ اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سید یوسف رضا گیلانی، فیصل کریم کنڈی، شازیہ مری اور احسان اللہ مزاری موجود تھے ۔ملاقات میں مسلم لیگ ن کے اراکین قومی اسمبلی شیخ فیاض الدین، راو اجمل اور ملک رشید احمد بھی شریک ہوئے۔شاہ زین بگٹی نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے پاکستان کی قوم سے سوائے وعدوں کے کچھ نہیں کیا، جس طرح یہ اپوزیشن پر تنقید کررہے ہیں یہ سیاسی اخلاقیات سے باہر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ ساڑھے 3 سال چلے، ہم نے بڑی کوششیں کیں کہ کچھ بہتری آسکے، کئی بار ان کے پاس گئے، ہمیں مینڈیٹ دیا گیا تھا کہ بلوچستان میں امن و امان اور بہتری آئے، ہمیں جو ذمہ داری دی گئی تھی اس کے لیے ہم نے بڑی کوشش کی لیکن ہم حکومت اپنی جانب سے کچھ نہ ڈلیور کرسکی۔انہوں نے کہا کہ ہم سے لاپتا افراد کی واپسی اور بلوچستان میں امن و امان کے حوالے سے وعدے کیے گئے لیکن ہمیں محض دلاسے دیے گئے جس سے بلوچستان کے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو یہاں آئے، انہیں خوش آمدید کہتے ہیں اور ملکی صورتحال کو دیکھتے ہوئے فیڈرل گورنمنٹ کی کابینہ سے استعفیٰ دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پی ڈی ایم کے ساتھ کھڑے ہیں اور پاکستانی قوم کی بہتری کے لیے جو کچھ کرسکیں گے وہ کریں گے۔اس موقع پر بلاول بھٹو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم بگٹی صاحب کے بہت شکرگزارہیں، ایسے وقت میں یہ ایک بہترین فیصلہ ہے جب ملک دوراہے پر کھڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ 3 سال میں بگٹی صاحب نے اپنے طور پر بلوچستان کے عوام کے لیے بھرپور کوشش کی لیکن وزیراعظم اور ان کی حکومت نے اپنے ان اتحادیوں کے ساتھ وہی سلوک کیا جو انہوں نے اپوزیشن اور پاکستانی عوام کے ساتھ کیا۔

Leave a Comment