حکومت کی جانب سے گذشتہ ہفتے تیل کی قیمتوں کے ساتھ بجلی کے نرخوں میں کمی لا کر انھیں اگلے مالی سال کے بجٹ تک منجمد کر دیا گیا ہے یعنی حکومتی اعلان کے مطابق تیل اور بجلی کی قیمتیں آئندہ بجٹ تک نہیں بڑھائی جائیں گی۔واضع امکان ہے کہ 16 مارچ سےپٹرول کی قیمت میں کوئی اضافہ یا کمی نہیں کی جائے گی۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے دیا جانے والا یہ ’ریلیف پیکج‘ اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان کو بڑھتے ہوئے مالی خسارے کا سامنا ہے تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں ملکی محصولات میں 280 ارب سے زائد ہونے والے اضافے کے ذریعے اس ریلیف پیکج کو جاری کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ مستقبل میں ٹیکس کے ذریعے مزید آمدن کو بھی عوام کو ریلیف دینے کی مد میں استعمال کیا جائے گا۔ حکومتی اندازوں کے مطابق پٹرول، ڈیزل، بجلی کے نرخوں میں کمی اور کچھ دوسرے ریلیف اقدامات کی صورت میں 237 ارب روپے کے اضافی اخراجات اپنے خزانے سے ادا کرنے پڑیں گے۔ وزیر اعظم کی جانب سے جب گذشتہ ہفتے ریلیف پیکج کا اعلان کیا گیا تھا تو اُس وقت تیل کی عالمی منڈی میں قیمت سو ڈالر فی بیرل کے لگ بھگ تھی تاہم گذشتہ چند روز میں اس میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔