عمران خان کی گرفتاری کا امکان ۔۔۔۔پورے ملک میں ہلچل مچا دینے والی خبر آگئی

Advertisements

لاہور (ویب ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری بھی ہوسکتی ہے۔ شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کے دوران سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی گرفتاری پر ردِ عمل دیا ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا ہے
کہ شیریں مزاری کی گرفتاری اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے، عمران خان بھی گرفتار ہوسکتے ہیں، گرفتاریوں کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ ملک کو انارکی کی طرف لے جارہے ہیں، اسلام آباد اور راولپنڈی میں نیا آئی جی لگایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں ڈیڑھ سال کی چھوٹ نہیں ملی، اسلام آباد اور راولپنڈی کے نئے آئی جی تعینات کر دیئے گئے، انہوں نے گرفتاریوں کے لیے فہرستیں تیار کر لی ہیں، ایس ایچ او لگا دیئے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شیریں مزاری کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق زمین پر قبضے کے کیس میں اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم نے شیریں مزاری کو گرفتار کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم انہیں گرفتار کرنے اسلام آباد پہنچی تھی۔ اسلام آباد پولیس نے بھی اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے شیری مزاری کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔یاد رہے کہ رہنما پی ٹی آئی افتخار درانی نے کہاہے کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کو کچھ دیر پہلے ان کے گھر کے باہر سے پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ افتخار درانی نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کو کچھ دیر قبل ان گھر کے باہر سے پولیس نے گرفتار کرلیا ہے، تمام کارکنان کوہسار پولیس سٹیشن پہنچیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کو ای سیون
اسلام آباد سے حراست میں لیا گیا ۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سےعہدیداران اور ورکرز کو فوری تھانہ کوہسار پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کیس ڈیرہ غازی خان میں رجسٹرڈ ہوا اور اینٹی کرپشن پنجاب نے اسلام آباد پولیس کی مدد سے گرفتار کیا ۔ ذرائع کے مطابق زمین پر قبضے کے کیس میں اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم نے شیریں مزاری کو گرفتار کیا ہے۔ یادرہے آئی جی اسلام آباد احسن یونس اور ایس ایس پی آپریشنز کو آج ہی ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا تھا ، ڈاکٹر اکبر ناصر خان کو آئی جی اسلام آباد تعینات کر دیا گیا،واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کر رکھا ہے اور ہر قسم کے تقرر اور تبادلوں پر پابندی عائد تھی تاہم الیکشن کمیشن نے دو دن کے لئے اپنا بلدیاتی شیڈول واپس لیا جس کے بعد یہ اعلی سطی تبادلے ہوئے۔

Leave a Comment