پاکستانی پڑھیں صبح صبح خوشی کی خبر

Advertisements

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب عام آدمی بھی قسطوں پر اپنا گھر لے سکتا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ اپنا ذاتی گھر نہیں خرید سکتا اور ہم سوچھتے تھے کہ کیسے غریب آدمی کو اپنا گھر دیا جبکہ اوورسیز پاکستانی کی بھی خواہش ہوتی ہے کہ پاکستان میں ان کا
اپنا گھر ہو۔انہوں نے کہا کہ کسی حکومت نے غریب طبقے کے لیے گھر بنانے کا نہیں سوچا لیکن اب عام آدمی بھی قسطوں پر اپنا گھر لے سکتا ہے لیکن یہ پاکستان میں بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔ عمران خان نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوتے کہ وہ پیسے جمع کر کے گھر خریدیں اور ماضی کی حکومتوں کو اوورسیز پاکستانیوں کا احساس ہی نہیں تھا۔ میں پاکستان کے ساتھ ہی بڑا ہوا ہوں۔انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک میں تنخواہ دار طبقے کو ہر بینک گھر بنانے کے لیے قرضہ دیتا ہے اور ہمارے ملک کا مسئلہ یہ ہے کہ حکومتیں عام لوگوں کا سوچتی ہی نہیں ہیں۔ تاریخ میں پہلی بار ہم یکساں نصاب کی طرف جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں فیصلہ کرنے والے اپنے علاج کے لیے یا تو پرائیویٹ اسپتال جاتے تھے یا پھر بیرون ملک چلے جاتے تھے۔ چین سپر پاور اس لیے بنا کیوں کہ انہوں نے نچلے طبقے کا سوچا۔ اگر چھوٹے سے طبقے کو سہولیات میسر ہوں گی تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ بھارت میں بھی امیر اور غریب میں بہت زیادہ فرق ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلی بار کم آمدن والے لوگوں کو گھر بنانے کا موقع ملے گا اور نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام ملک کو اوپر لے کر جائے گا۔ جیسے جیسے معیشت بڑھے گی سبسڈی میں بھی اضافہ کریں گے۔ اچھی بات ہے کہ بینکرز میں بھی تبدیلی آ گئی ہے تاہم اب ان کو شلوار قمیض میں بٹھا دیں گے اور بھی اچھا ہو گا۔

Leave a Comment