’’ نیوٹرلز! اب قوم آپکو دیکھ رہی ہے‘‘ عمران خان کا لانگ مارچ بارے بڑا اعلان، قافلہ لے کر کہاں سے نکلیں گے؟

Advertisements

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )وزیراعظم عمران خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 126 کا دھرنا دیا ، کوئی بتائے کہ ہم نے کبھی لڑائی کی ہو، رات سے میں چیزیں دیکھ رہاہوں ، مجھے جو اپنے لگوں سے پیغام آ رہے ہیں، میں سب سے سوال پوچھ رہاہوں ، یہ فیصلہ ہو گا کہ یہ کس طرح کا پاکستان بنے گا، دو طرف جا
سکتے ہیں، کیا ہم اس کو وہ پاکستان بنانا چاہتے ہیں جو قائداعظم کا پاکستان ہے ، یا یہ چور ڈاکوﺅں کا پاکستان ، 60 فیصد کابینہ مجرم ہے ، یہ ضمانت پر ہیں، یہ وزیراعظم اور اس کے بیٹے کو سزا ہونی تھی ، 24 ارب ارب روپے کے کیسز کی سزا ہونی تھی ، یہ آج ملک کے فیصلے کر رہے ہیں۔ میرا سوال ملک کے تمام ادارے جنہوں نے فیصلے کرنے ہیں، عدلیہ سے کہتاہوں کہ یہ آپ کی ٹرائل ہے ، قوم آپ کے فیصلوں کی طرف دیکھے گی، اگر آپ نے جمہوریت کی حفاظت نہ کی ، ہم پر امن احتجاج کرنے کا واضح کہاہے ، ہم جب کہہ رہے ہیں کہ پر امن احتجاج یہ ہمارا جمہوری حق ہے ، اس لیے کرنے جارہے ہیں کہ باہر کی سازش ، جس کا مراسلہ تقسیم کیا ، چیف جسٹس کے پاس موجود ہے ، قومی سلامتی کمیٹی میں ثابت ہوا کہ مداخلت ہوئی، سازش کر کے ان لوگوں کو لایا گیا ، یہ تیس سال سے ملک کو لوٹ رہے ہیں، کیا یہ ہمیں غلام سمجتھے ہیں ، کیا ہمیں یہ بھی اجازت نہ ہو کہ ہم احتجاج کر سکیں ، بلاول جب لانگ مارچ لے کر آئے تو کیا کسی کو پکڑا گیا ، فضل الرحمان نے لانگ مارچ کیا ، کیا ہم نے پکڑ دھکڑ کی تھی ، ہم نے یہ کہا تھا کہ ہم ان کی مدد کرتے ہیں۔ ہم نے کبھی اس طرح کی حرکت کی ہے ، اگر آُ نے اس کی اجازت دی، جو یہ سارا ملک بند کر دیاہے ،
رکاوٹیں ڈال دی ہیں، یہ جو ہراساں کر رہے ہیں، خواتین کی فکر نہیں کر رہے ، شریف لوگوں کے گھروں پر اٹیک کر رہے ہیں، کیا ہماری عدلیہ اس کی اجازت دے گی، میں افسوس سے کہنا چاہتاہوں خہ اگر آپ نے یہ اجازت دی تو اس ملک کے عدلیہ کی ساخ ختم ہو جائے گی، اس کا مطلب ہے کہ یہاں جمہوریت نہیں ہے ۔میں عوام سے بات کرتاہوں کہ میں اپنے وکیلوں کو خراج تحسین پیش کرتاہوں جس طرح وہ جمہوریت کیلئے کھڑے ہوئے ہیں، وہ بار ایسوسی ایشن اس کی مذمت نہیں کرے گی ، مجرموں کی کابینہ نے جو فیصلہ کیاہے ، غیر قانونی ، آپ کی طرف بھی ساری قوم دیکھ رہی ہے جولوگ ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔اس وقت نیوٹر ل رہنے کی گنجائش کسی کیلئے نہیں ہے ، اللہ ہمیں نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دیتا، آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ آپ حق کے ساتھ کھڑے ہیں یا دوسری طرف کھڑے ہیں، بیچ میں بیٹھنے کا مطلب آپ مجرموں کی مدد کر رہے ہیں، پاکستان کی سالمیت اور خوداری کی حفاظت کرنی ہے ، یہ جوہو رہاہے ، یہ جو ہمارے سابق فوجیوں سے کر رہے ہیں ، وہ آپ کی طرف بھی دیکھ رہے ، اگر یہ ملک تباہی کی طرف جاتاہے تو آپ بھی اتنے ہی ذمہ دار ہوں گے ۔ملک کے حالات خراب ہیں، انہوں نے ڈیڑھ ماہ میں معیشت تباہ کر دی ہے ، ہر روز مہنگائی بڑھ رہی ہے ، ابھی مہنگائی کی لہر آئے گی ، قوم کو اس وقت اندھیرا نظر رآ رہاہے جب تک یہ لوگ اوپر بیٹھے ہیں، جمہوری حل یہ ہے کہ الیکشن کروائیں، اس کے علاوہ
کوئی اور دوسرا حل نہیں ہے ، جو بھی کریں گے ملک نیچے ہی جاتا رہے گا ، مجھے خوف آ رہاہے کہ ہم سری لنکا کی طرف جارہے ہیں، مہینے نہیں ہفتوں میں اس طرف جا رہے ہیں ، ۔ہمارے راستے میں چور بٹھا دیئے ہیں، چور اس لیے نہیں چاہتے کہ انہوں نے اقتدار میں ملک کی خدمت نہیں کرنی اپنے کرپشن کے کیسز ختم کرنے ہیں، چوبیس ارب کے کیسز ختم کرنے ہیں ، انہوں نے نیب ختم کرنی ہے ، الیکشن کمیشن کو اپنا غلام بناناہے ، وہاں بیٹھ کر انہوں نے تیاری کرنی ہے کہ جب بھی الیکشن ہو اسے دھاندلی سے جیت سکیں ۔نیوٹرلز ، ججز ، لائرز کیلئے سب کو پیغام دے رہے ہیں ، یہ فیصلہ کن وقت ہے ، میں اپنے صحافیوں کو سلیوٹ کرتاہوں جو آج اس ملک کی خوداری کیلئے کھڑے ہوئے ہیں ، جن کے پیچھے آج ایف آ¾ی آر زکاٹی جارہی ہیں ، جن کو غدار کہا جارہاہے قوم انہیں بڑی دیر سے جانتی ہے ، پھر جو صحافیوں کو ڈرایا جارہاہے ، ان صحافیوں سے پوچھتاہوں کہ جو ہمیں کہتے تھے کہ ہم کوئی آزادی اظہارئے پر پابندی لگارہے ہیں، مجھے یہ بھی پتا ہے کہ کن کن صحافیون پر باہر سے پیسہ آنے کے بعد لگا ،اعدادو شمار جھوٹ نہیں بولتے ، کورونا کے باعث چھ فیصد معیشت بڑھی ، کسانوں کے پاس کبھی اتنا پیسا نہیں آیا جتنا ہمارے دور میں آیا، ہم یہ پوچھ رہے ہیں وہ ملک جو سب سے بہتر جارہاتھا ، سب سے زیادہ روزگار ہم دے رہے تھے ، اس کے اوپر انہوں نے کمپین چلائی ، یہ باہر سے فنانس کی گئی ، آج آپ
دیکھیں یہ تجربہ کار حکومت کے کیا حالات ہیں ۔میں آج ورکنگ جرنلسٹ ، میں نے ان کو دھرنے کے دوران دیکھاہے ، خراج تحسین پیش کرتاہوں یہ وہ لوگ ہیں جو مشکل وقت میں فرائض انجام دیتے ہیں ، وہ ابھی بھی کور یج کر رہے ہیں، جو بھی میڈیا ہاﺅسز آج جمہیوریت کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ بھی فیصلہ ہو جائے گا کہ کون اس طرف ہے اور کون دوسری طرف ہے ۔کل رات کو ایک ویڈیو دیکھی، جسٹس ناصرہ اقبال ، ڈاکٹر جاوید اقبال کی بیوی ہیں، علامہ اقبال کے بیٹے ہیں، جسٹس ناصرہ اقبال کے گھر پر رات کو ریڈ ہوتی ہے ، ان کی ویڈیو ز وائرل ہو رہی ہیں ، سب سے پوچھتاہوں کہ ، اپنی عدلیہ اور نیوٹرلز سے پوچھتاہوں کہ کیا یہ جو آپ سین دیکھ رہے ہیں کون سی حکومت اس طرح کی چیزیں کر سکتی ہے ، کوئی جمہوری حکومت یہ نہیں کر سکتی ،یہ صرف مجرموں کی حکومت کر سکتی ہے ، حماد اظہر کے گھر پر حملہ کیا گیا ، ان کی عورتیں اوپر بیٹھی ہیں، ہمارے کراچی میں اراکین اسمبلی کو پکڑ لیاہے ۔ دیکھیں میں انشاءاللہ کل پختون خواسے پورا اور پاکستان کا سب سے بڑا جلوس لے کر اسلام ااباد کی طرف نکل رہاہوں ، پختون خوامیں ہر طرف سے ہمارے ساتھ قافلے اسلام آباد پہنچیں گے ،م یں اس کو سیاست نہیں سمجھ رہابلکہ جہاد سمجھ رہاہوں ، کسی کی جان کو خطرہ میری جان کو خطرہ ہے ، مجھے اس کو کوئی فکر نہیں ہے ، میں اس کو سیاست نہیں بلکہ جہاد سمجھتاہوں ، جو امریکہ یہ چور لایاہے صرف اس لیے کہ
یہ ساری چیزیں ان کی مانیں گے ۔400 ڈرون اٹیک ہوئے ان کے منہ سے ایک لفظ نہٰں نکلا ، ان کو خوف تھا کہ یہ بولیں گے تو ان کے پیسے پکڑیں گے ۔یہ لوگ چوروں کی کابینہ ، ان کے لیڈرز جن کے پیسے باہر پڑے ہیں ، امریکی ان کو ایک سازش کے تحت لے کر آئے ہیں، اس کے بعد اگر یہ سمجھتے ہیں کہ میں ان مجرموں کو مان لوں گا تو ان کی غلامی سے موت بہتر ہے ، میں کل قافلے کے ساتھ اسلام آباد کیلئے نکلوں گا ۔ قوم سے کہنا چاہتاہوں کہ یہ جو انہون نے ڈرانے کی کوشش کی ہے ، خدا کے واسطے یہ خوف کی زنجیریں توڑ دیں ، چار ہزار انگریزیوں نے ہندوستان میں چالیس کروڑ لوگوں پر حکومت کی ہے ، خوف غلام بنااتاہے ، جب بھی افغانستان پر باہر کی طاقت آ¾ی ہے وہ کھڑے ہو جاتے ہیں ، وہ ہار نہین مانتے ، وہ سپر پاور کو شکست دے چکے ہیں۔میں آپ کو کہہ رہاہوں کہ مجھے اپنی جان کی فکر نہیں ہے ، کتنے لوگ جیلوں میں چلے جائیں گے ، کیا اتنی پولیس ہے کہ عوام کے سمندر کوجیل میں ڈالیں گے ، نہیں ڈال سکتے ، آپ پر کسی قسم کا خوف نہیں ہے ،تحریک انصاف کے لیڈر ز کو جیل میں ڈالر دیاہے تو کوئی فکر نہیں آپ سب کو نکلنا ہے آپ سب لیڈرز ہیں ، ایمان والے لوگوں میں خوف نہیں ہوتا ، عزت اور زندگی اللہ کے ہاتھ میں ہے ، میں پولیس اور بیوروکریسی کو پیغام دینا چاہتاہوں کہ جو حرکتیں کی جارہی ہیں، اسلام آباد کا یہ آئی جی جو لارہے ہیں وہ مجرم ہے ، اس لیے میں ساری بیورکریسی کو کہہ رہے ہیں کہ ہم ایک ایک کو دیکھ رہے ہیں، پنجاب کی بیوروکریسی حمزہ کے احکامات کیسے مان رہے ہیں، یہ لوٹوں کے سر پر آیا تھا ، یہ کیسے آپ کو حکم دے رہاہے ، کس طرح آپ غیر قانونی کام کر رہے ہیں، ایک ایک کے نام یاد رکھیں گے ، آپ کو غلط احکامات ماننے کی ضرورت نہیں ہے ، اسلام آبادکے آئی جی کو اسی لیے لایا گیاہے ۔غیر قانونی احکامات مانیں گے تو آپ پر ایکشن لیا جائے گا، یہ نہ سمجھیں کہ عوام کو کوئی روک سکتاہے ۔ ملک کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے ، یہ آپ کی جنگ ہے ، یہ ہم سب کی جنگ ہے ، یہ اوپر رہ گئے تو قوم کا کوئی مستقبل نہیں ہے ۔

Leave a Comment