ہمارے ہاں بگڑے بیٹوں کی شادی یہ کہہ کے کر دی جاتی ہے کہ بیوی اس کو سدھار لے گی۔۔۔ پھر بعد میں کیا ہوتا ہے ؟ ایک دلچسپ و معنی خیز تحریر

Advertisements

لاہور (ویب ڈیسک) اچھا کوئی بھی ایسا واقعہ اگر آپ کے اطراف ہوا ہوتو پہلے تو آپ کو غالب گمان ہوگا کہ خاتون بے چاری پر ظلم ہوا ہوگا۔۔ جیسا کہ فیصل آباد میں چوری کرنے والی خواتین کا واقعہ آپ کے سامنے ہے، ان نام نہاد مظلوم خواتین نے اپنے کپڑے خود پھاڑے اور الٹا کیس دکانداروں پر بنوادیا۔۔نامور کالم نگار علی عمران جونیئر
اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ گریٹر اقبال پارک لاہور کا واقعہ دیکھ لیں۔۔ متنازع خاتون ٹک ٹاکر نے کس طرح مگرمچھ کے آنسو بہا کر ملک کو عالمی سطح پر بدنام کیا کہ یہاں خواتین بالکل بھی محفوظ نہیں، لیکن بعد میں سب کچھ سامنے آگیا۔خاتون ٹک ٹاکر کا ساتھی ریمبو قید خانے چکی پیس رہا ہے اور ضمانت کی کوششیں کررہا ہے۔اسی طرح ہمارے محلے میں ایک شادی ہوئی۔۔ لڑکا بیچارہ انڈر میڑک اور لڑکی ایم بی اے بینک ملازم تھی۔۔ شادی کی وجہ محض لڑکا اور لڑکی کا خالہ زاد ہونا تھا۔۔پورے محلے میں عمُومی اور حلقہ خواتین میں خصُوصی طور پر صفِ ماتم بِچھ گئی۔۔ ہر خاص و عام لڑکی کے ساتھ غائبانہ ہمدردی جتلاتا اور۔۔ظلم ہوا ہے، بہت بڑا ظلم ہوا ہے کی تسبِیح کرتا نظر آیا۔۔کچھ دِنوں بعدہمارے ہی محلے میں بینک میں اعلیٰ عہدے پر فائز نوجوان کی شادی اپنے ماموں کے گھر ہوئی۔۔ لڑکی اَن پڑھ بلکہ چِٹّی اَن پڑھ تھی، خُوبی صرف یہ کہ ماموں زاد تھی۔ ہر کوئی کہتا کتنی قسمت والی ہے، بہت خوش نصیب ہے جو اتنا پڑھا لکھا خاوند مِلا۔۔اوراب چلتے چلتے آخری بات۔۔بگڑے ہوئے بیٹے کی شادی یہ کہہ کر کردی جاتی ہے کہ بیوی سدھار دے گی، جب بیوی سدھار دیتی ہے تو کہتے ہیں۔جوروکا غلام بن گیا ہے۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔

Leave a Comment