بریکنگ نیوز: سی پیک منصوبے کے حوالے سے ایسی چیز چین سے پاکستان پہنچا دی گئی کہ دنیا دنگ رہ گئی

Advertisements

اسلام آباد (ویب ڈیسک آن لائن) جہاں چین پاک اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کی معاشی ترقی کے لئے خصوصی اہمیت اختیار کر گیا ہے وہی یہ منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان پائے جانے والے دوستی کے رشتے کو مزید گہرا کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ اب چین پاک اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت





















بجلی کے ترسیلی نظام کی اپ گریڈیشن کے پہلے منصوبے پر چین نے1.7ارب ڈالرمالیت کے آلات پاکستان پہنچادیے ہیں۔فوشون الیکٹرک پورسلین مینوفیکچرنگ کمپنی چائنہ کی جانب سے30 ڈائریکٹ کرنٹ (ڈی سی) 660 کلوواٹ آف زنک آکسائیڈ لائٹنگ کولر پاکستان بھیجے گئے ہیں۔ منصوبے پر لاگت کا تخمینہ1.658ارب ڈالر ہے اور2021 تک مکمل کرلیا جائے گا۔پارٹی ورک کمیٹی آف شین فو کے رکن وانگ ژو کژی نے کہاہے کہ کمپنی ایک سڑک اور ایک خطے کے وژن پر کام کررہی ہے۔ انھوں نے کہاکہ منصوبے کی تکمیل سے پاکستان میں بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری میں مدد ملے گی اور بجلی کے کمرشل وگھریلو صارفین کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی کویقینی بنایا جاسکے گا۔دوسری خبر کے مطابق چینی وزیرخارجہ کے دورہ پاکستان مکمل ہونے کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ خطے کی بدلتی صورتحال دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات میں رکاوٹ نہیں بن سکتے۔چینی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان مکمل ہونے کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق چینی وزیر خارجہ نے وزیراعظم، وزیر خارجہ اور آرمی چیف سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے دوطرفہ ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور چین نے مختلف فورمز پر باہمی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا، علاقائی و عالمی تبدیلیوں سے دونوں ممالک کی شراکت داری متاثر نہیں ہوسکتی اور خطے کی بدلتی صورتحال دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات میں رکاوٹ نہیں بن سکتے جب کہ دونوں ممالک نے علاقائی اور عالمی امور پر تعاون کو مستحکم کرنے، سی پیک کے جاری منصوبوں کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔مشترکہ اعلامیہ میں سی پیک منصوبوں سے روزگار کی فراہمی، صنعتی پارکس اور زراعت کے شعبے میں تعاون، دونوں ممالک کا خطے امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے مشترکہ کوششوں اور اسٹریٹجک اعتماد اور سدا بہار تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سی پیک منصوبہ ایک نئے فیز میں داخل ہو چکا ہے۔مشترکہ اعلامیہ میں دونوں ممالک کا دوطرفہ قیادت کے دوروں اور ملاقاتوں کا تسلسل جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا اور دونوں ممالک کا قیادت کے درمیان پائے جانے والے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان اور چین کو باہمی مسائل پر ایک دوسرے کی حمایت حاصل ہے، دونوں ممالک مستقبل میں بھی کمیونٹی کی تعمیر و ترقی میں تعاون جاری رکھیں گے۔مشترکہ اعلامیہ کے مطابق چین اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی مضبوطی دونوں ممالک کی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے، چین اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ خطے کے امن و استحکام کے لئے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ پرامن، مستحکم، معاون اور خوشحالی جنوبی ایشیاء تمام فریقین کے مفاد میں ہے۔اعلامیہ میں چینی وفد نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک تاریخی تنازعہ ہے اور چین کشمیر کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق حل کیا جائے، خطے کے فریقین کو باہمی عزت و برابری کی بنیاد پر تنازعات کا پرامن حل نکالنے کی ضرورت ہے، مقبوضہ کشمیر پر کسی بھی یک طرفہ اقدام سے صورتحال خراب ہو سکتی ہے، جبکہ مقبوضہ کشمیر اقوام متحدہ کے چارٹر،سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے جب کہ چین کا پاکستان کی علاقائی خودمختاری، سالمیت اور قومی وقار کے تحفظ کے کیے حمایت جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا۔

Leave a Comment