عمران خان کے بعد وزارت عظمیٰ کی ذمہ داری کون سنبھالے گا؟ تحریک انصاف سے سب سے مضبوط امیدوار کا حیران کن نام سامنے آگیا

Advertisements

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) جب سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بنی ہے تب سے ہی موجودہ وزیر اعظم عمران خاں اور اُن کی حکومت کے جانے کی تاریخیں دی جا رہی ہیں قبل ازیں خبریں گردش کرتی رہی ہیں کہ میاں محمد سومرو کو وزیر اعظم بنایا جا رہا ہے تاہم اب حکومتی جماعت کے بڑے حامی صحافی





















سینئیر صحافی ڈاکٹر دانش نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے خواہشمند تھے تاہم انکی پارٹی میں موجود چند اہم لوگوں کی مخالفت سے یہ خواب پورا نہ ہوا لیکن اب وہ وزیراعظم کےاہم امیدوارہونگے۔ ڈاکٹر دانش نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہ محمود قریشی وزیراعظم پاکستان بننے کے بڑے امیدوار ہیں۔ خیال رہے کہ جب پاکستان تحریکِ انصاف حکومت میں آئی تو قیاس کیا جا رہا تھا کہ شاہ محمود قریشی وزیراعلیٰ پنجاب بنیں گے لیکن ایسا نہ سکا اور عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب بنا دیا گیا۔ اب گزشتہ کچھ عرصے سے عثمان بزدار پر استعفے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ وزیراعظم کے حوالے سے بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ جلد عثمان بزدار کو ہٹا دیں گے۔دوسری جانب پیپلز پارٹی سندھ میں سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی سربراہی میں فارورڈ بلاک بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ مسلسل نیب تحویل میں رہنے کے دوران سپیکر سندھ اسمبلی نے
اپنی ہی پارٹی کیخلاف کام شروع کیا، آغا سراج نے اپنی جماعذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ کے ایک درجن سے زائد ایم پی ایز سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں سپیکر نے صوبائی اسمبلی کےارکان کو قائد ایوان کی تبدیلی پر قائل کرنے کی کوشش بھی کی، سپیکر سندھ اسمبلی نے ایسے ارکان سے رابطہ کیا جو پارٹی اور سندھ حکومت سے نالاں تھے۔ذرائع کے مطابق سراج درانی کے روابط کا راز فاش ہونے پر پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے سخت نوٹس لے لیا۔ذرائع کے مطابق پارٹی کی ایم پی ایز سے ملاقاتوں کے بعد ارکان نے ساری بات پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے سامنے رکھ دی، پیپلزپارٹی چیئرمین راز فاش ہونے کے بعد شدید ناراض ہو گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کی جانب سے کسی بھی کارروائی کا فیصلہ بلاول بھٹو کی جانب سے وطن واپسی پر ہو گا، فوری طور پر آغا سراج درانی کیخلاف کارروائی کا امکان نہیں ہے۔ خیال رہے کہ سندھ میں چند عرصے سے پیپلز پارٹی کے اندر فارورڈ بلاک بنانے کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو نے پیپلز پارٹی میں فارورڈ بلاک بنانے والوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کرنے والے
گم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی سے لوگوں کو الگ کی جاسکتا ہے لیکن اس سے ہوگا کیا؟ پیپلز پارٹی پھر پوری طاقت سے واپس آئیگی اور فارورڈ بلاک بنانے والے گم ہو جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں فاورڈ بلاک کی باتیں پرانی ہیں جو بھی پیپلزپارٹی سے الگ ہوئے ، اب وہ کہاںہیں ؟ ان کا کہناتھا کہ پیپلز پارٹی سے جو الگ ہوا ، اس کی کوئی حیثیت نہیں رہی۔ واضح رہے کہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ ہ سندھ میں 27 ارکان پر مشتمل فارورڈ بلاک تیار ہے، جس میں تھرپار کر اور نواب شاہ کے ایم پی ایز بھی شامل ہیں۔ اس میں مخدوم فیملی اور نادر مگسی کا نام بھی سامنے آ رہا ہے۔ 27 ارکان پر مشتمل فارورڈ بلاک تیار مراد علی شاہ کی گرفتاری کا انتظار کر رہا ہے.انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ اگر مراد علی شاہ گرفتار ہو جائیں تو سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہی نہ رہے کیونکہ 27اراکین صوبائی اسمبلی پر مشتمل فارورڈ بلاک تیار ہو چکا ہے اور جیسے ہی مراد علی شاہ گرفتار ہوتے ہیں یہ گروپ پیپلز پارٹی چھوڑ کر الگ ہو سکتا ہے جس کے بعد پیپلز پارٹی کی سندھ میں حکومت نہیں رہے گی ایسی صورت میں آصفہ بھٹو زرداری سندھ میں اپوزیشن لیڈر بنیں گی۔

Leave a Comment