تاحیات نا اہلی ختم ہو گی یا نہیں۔۔؟ سپریم کورٹ نے درخواست پر بڑا فیصلہ سنا دیا

Advertisements

سپریم کورٹ نے تاحیات نا اہلی پر درخواست اعتراض لگا کر واپس کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے تاحیات نااہلی کے معاملے پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست پر اعتراض لگا کر اسے واپس کردیا ہے۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نے کہا کہ معاملے پر سپریم کورٹ پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے اور تاحیات نا اہلی کےمعاملے
پر نظر ثانی درخواستیں بھی مسترد کی جاچکی ہیں۔رجسٹرار آفس نے کہا کہ تاحیات نااہلی کے معاملے پر سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بینچ فیصلہ دے چکا ہے اس لیے درخواست گزار انفرادی شکایت لےکر آیا جو 184/3کے دائرہ کار میں نہیں آتی ،184/3کے اختیار سماعت سےمتعلق اٹھائے گئے نکات اطمینان بخش نہیں۔رجسٹرار کا کہنا تھا کہ ایک بار جب سپریم کورٹ کسی معاملے پر فیصلہ دے دیتی ہے تو نئی درخواست دائر نہیں کی جا سکتی۔ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ بار نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف اپیل کا فیصلہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ بار کے صدر احسن بھون نے نے تا حیات نا اہلی کے خلاف آئینی درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ تاحیات نا اہلی کا اطلاق صرف انتخابی تنازعات میں استعمال کیا جائے، آرٹیکل 184تھری کے تحت سپریم کورٹ ٹرائل کورٹ کے امورانجام نہیں دے سکتی۔درخواست میں کہا گیا کہ آرٹیکل 184کی شق 3 کے تحت عدالتی فیصلے کےخلاف اپیل کا حق نہیں ملتا، عدالتی فیصلے کیخلاف اپیل کا حق نہ ملنا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے ، سپریم کورٹ نےفیصلوں میں آرٹیکل 62 ون ایف کے اطلاق کے پیرامیٹرزطے کئے۔ درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت جو الیکشن چیلنج ہوا صرف اس کو کالعدم کیا جائے۔

Leave a Comment