شادی کی پہلی رات کمرے کو گلابوں سے ہی کیوں سجایا جاتا ہے؟ وہ بات جس سے بہت کم لوگ واقف ہیں

Advertisements

لاہور(ویب ڈیسک)ایک عام پاکستانی شادی کی رات کا تصور کریں یا پھر فلمیں دیکھیں تو ایک بات خصوصاً ذہن میں ابھر کر سامنے آتی ہے۔رومانوی انداز میں کہیں تو الفاظ کی طرح پھولوں کی بھی اپنی زبان ہوتی ہے اور اس زبان کا بھی دوسری زبانوں کی طرح ترمہ کیا جاسکتا ہے۔گلاب
بلا شبہ پھولوں کا راجہ ہے اور دنیا کے سب سے پیارے پھولوں میں سے ایک ہیں۔ یہ محبت اور خوبصورتی کا ایک نایاب نشان ہے، انمول گلاب کو رشتوں کی مضبوطی کے طور پر بھی دیکھا اور محسوس کیا جاتا ہے۔ اس کی خوبصورتی اور دلکش خوشبو شوہر اور بیوی دونوں کے لیے قیمتی ہے۔شادی کی اِس خاص رات وہ نہ صرف خواتین بلکہ مردوں کے لیے بھی رومانوی احساس پیدا کرنے میں معاون ہوتا ہے۔ یہی گلاب کے استعمال کی بنیادی وجہ ہے۔گلاب کے پھول یا پتیوں سے پیدا ہونے والی اس احساس کو ایفروڈیسیئک کہا جاتا ہے۔آیورویدک پریکٹیشنرز کے مطابق گلاب کی پنکھڑیاں خاص طور پر کسی فرد کو رومانوی طور پر متحرک محسوس کرنے میں کارآمد ہیں۔اس کی بنیاد اس تصور پر رکھی گئی ہے کہ گلاب یا ان کے عرق کو انسانی جسم کے لیے اہم مانا گیا ہے۔گلاب کو بطور زینت کے ساتھ ساتھ دودھ یا کھیر میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔گلاب اضطراب اور تناؤ کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے، جس سے آپ کو خوشی اور جوان ہونے کا احساس ہوتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق گلاب کی خوشبو والے ماحول میں سونے سے جوڑے کو زیادہ خوشگوار خیالات پیدا ہونے اور بیدار ہونے میں مدد ملتی ہے۔شادی کی رات پہلی میاں بیوں ایک دوسرے کو اچھے انداز میں پہنچاننے میں ذرا دیر لگاتے ہیں۔ ایسے میں سکون آور احساس ضروری ہوتا ہے۔گلاب کے پھول پرسکون اثرات مرتب کرتے ہیں اور کسی کے مزاج کو بدل سکتے ہیں۔ چاہے وہ کتنا ہی افسردہ کیوں نہ ہو۔اروما تھراپی کے ماہرین کے مطابق گلاب آپ کو زیادہ آرام دہ محسوس کرا سکتے ہیں۔

Leave a Comment